چراغ دل کا مقابل ہوا کے رکھتے ہیں
چراغ دل کا مقابل ہوا کے رکھتے ہیں
ہر ایک حال میں تیور بلا کے رکھتے ہیں
ملا دیا ہے پسینہ بھلے ہی مٹی میں
ہم اپنی آنکھ کا پانی بچا کے رکھتے ہیں
ہمیں پسند نہیں جنگ میں بھی مکاری
جسے نشانے پہ رکھیں بتا کے رکھتے ہیں
کہیں خلوص کہیں دوستی کہیں پہ وفا
بڑے قرینے سے گھر کو سجا کے رکھتے ہیں
انا پسند ہیں ہستیؔ جی سچ سہی لیکن
نظر کو اپنی ہمیشہ جھکا کے رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.