چند لمحوں کو سہی تھا ساتھ میں رہنا بہت
چند لمحوں کو سہی تھا ساتھ میں رہنا بہت
ایک بس تیرے نہ ہونے سے ہے سناٹا بہت
ضبط کا سورج بھی آخر شام کو ڈھل ہی گیا
غم کا بادل بن کے آنسو رات بھر برسا بہت
دشمنوں کو کوئی بھی موقع نہ ملنے پائے گا
دوستوں نے ہی مرے بارے میں ہے لکھا بہت
میں کھرا اترا نہیں تیرے تقاضے پر کبھی
زندگی اے زندگی تجھ سے ہوں شرمندہ بہت
بس انا کے بوجھ نے نظریں مری اٹھنے نہ دیں
اس کی جانب دیکھنے کو جی مرا چاہا بہت
میں نے پوچھا یہ بتا مجھ سے بچھڑنے کا تجھے
کچھ قلق ہوتا ہے کیا اس نے کہا تھوڑا بہت
گھر ہمارا پھونک کر کل اک پڑوسی اے عتیقؔ
دو گھڑی تو ہنس لیا پھر بعد میں رویا بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.