چلتے ہوئے مجھ میں کہیں ٹھہرا ہوا تو ہے
چلتے ہوئے مجھ میں کہیں ٹھہرا ہوا تو ہے
رستہ نہیں منزل نہیں اچھا ہوا تو ہے
تعبیر تک آتے ہی تجھے چھونا پڑے گا
لگتا ہے کہ ہر خواب میں دیکھا ہوا تو ہے
مجھ جسم کی مٹی پہ ترے نقش کف پا
اور میں بھی بڑا خوش کہ ارے کیا ہوا تو ہے
میں یوں ہی نہیں اپنی حفاظت میں لگا ہوں
مجھ میں کہیں لگتا ہے کہ رکھا ہوا تو ہے
وہ نور ہو آنسو ہو کہ خوابوں کی دھنک ہو
جو کچھ بھی ان آنکھوں میں اکٹھا ہوا تو ہے
اس گھر میں نہ ہو کر بھی فقط تو ہی رہے گا
دیوار و در جاں میں سمایا ہوا تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.