بھلا دیا بھی اگر جائے سرسری کیا جائے
بھلا دیا بھی اگر جائے سرسری کیا جائے
مطالعہ مری وحشت کا لازمی کیا جائے
ہم ایسے لوگ جو آئندہ و گزشتہ ہیں
ہمارے عہد کو موجود سے تہی کیا جائے
خبر ملی ہے کہ اس خوش خبر کی آمد ہے
سو اہتمام سخن آج ملتوی کیا جائے
ہمیں اب اپنے نئے راستے بنانے ہیں
جو کام کل ہمیں کرنا ہے وہ ابھی کیا جائے
نہیں بعید یہ احکام تازہ جاری ہوں
کہ گنبدوں سے پرندوں کو اجنبی کیا جائے
بس ایک لمحہ ترے وصل کا میسر ہو
اور اس وصال کے لمحے کو دائمی کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.