بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا
بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا
میں ہار گیا جنگ مگر دل نہیں ہارا
روشن ہے مری عمر کے تاریک چمن میں
اس کنج ملاقات میں جو وقت گزارا
اپنے لیے تجویز کی شمشیر برہنہ
اور اس کے لیے شاخ سے اک پھول اتارا
کچھ سیکھ لو لفظوں کو برتنے کا سلیقہ
اس شغل میں گزرا ہے بہت وقت ہمارا
لب کھولے پری زاد نے آہستہ سے ثروتؔ
جوں گفتگو کرتا ہے ستارے سے ستارا
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 48)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.