بے نقاب ان کی جفاؤں کو کیا ہے میں نے
بے نقاب ان کی جفاؤں کو کیا ہے میں نے
وقت کے ہاتھ میں آئینہ دیا ہے میں نے
خون خود شوق و تمنا کا کیا ہے میں نے
اپنی تصویر کو اک رنگ دیا ہے میں نے
یہ تو سچ ہے کہ نہیں اپنے گریباں کی خبر
تیرا دامن تو کئی بار سیا ہے میں نے
رسن و دار کی تقدیر جگا دی جس نے
تیری دنیا میں وہ اعلان کیا ہے میں نے
حرف آنے نہ دیا عشق کی خودداری پر
کام ناکام تمنا سے لیا ہے میں نے
جب کبھی ان کی جفاؤں کی شکایت کی ہے
تجزیہ اپنی وفا کا بھی کیا ہے میں نے
مدتوں بعد جو اس راہ سے گزرا ہوں قمرؔ
عہد رفتہ کو بہت یاد کیا ہے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.