بند آنکھیں کروں اور خواب تمہارے دیکھوں
بند آنکھیں کروں اور خواب تمہارے دیکھوں
تپتی گرمی میں بھی وادی کے نظارے دیکھوں
اوس سے بھیگی ہوئی صبح کو چھو لوں جب میں
اپنی پلکوں پہ میں اشکوں کے ستارے دیکھوں
اب تو ہر گام پہ صحرا و بیاباں میں بھی
اپنی وادی کے ہی صدقے میں نظارے دیکھوں
میں کہیں بھی رہوں جنت تو مری وادی ہے
چاند تاروں کے پڑے اس پہ میں سائے دیکھوں
مجھ کو چھو جاتی ہے آ کر جو کبھی صبح تری
ہر طرف پھولوں کے دلچسپ نظارے دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.