بنا کے ناقۂ الفت کا ساربان مجھے
بنا کے ناقۂ الفت کا ساربان مجھے
پھر اس کے بعد پھرایا گیا جہان مجھے
ادھر وہ بچھڑا ادھر اک ستارا ٹوٹا پھر
میں آسمان کو دیکھوں اور آسمان مجھے
حسد نفاق عداوت ہوس دغا لالچ
لگے ہے زہر یہ نفرت کا خاندان مجھے
کسی گمان پہ کرتا نہیں یقین کبھی
کبھی یقین پہ ہوتا نہیں گمان مجھے
کسی کے پاؤں سے مس ہو گئی تبھی عمارؔ
مری زمین لگے رشک آسمان مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.