بہت دنوں میں کہیں راستے بدلتے تھے
بہت دنوں میں کہیں راستے بدلتے تھے
وہ لوگ کیسے تھے جو ساتھ ساتھ چلتے تھے
وہ کارگہ نہ رہی اور نہ وہ سفال رہی
خدا کے دور میں کیا آدمی نکلتے تھے
ذرا سے رزق میں برکت بھی کتنی ہوتی تھی
اور اک چراغ سے کتنے چراغ جلتے تھے
گزارنے کی وہ صورت قیام خواب میں تھی
جہاں سے اور کئی راستے نکلتے تھے
فلک پہ اپنا بسیرا تھا اور ہم اکثر
فلک کے آخری کونے پہ جا نکلتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.