بادل ہے اور پھول کھلے ہیں سبھی طرف
بادل ہے اور پھول کھلے ہیں سبھی طرف
کہتا ہے دل کہ آج نکل جا کسی طرف
تیور بہت خراب تھے سنتے ہیں کل ترے
اچھا ہوا کہ ہم نے نہ دیکھا تری طرف
جب بھی ملے ہم ان سے انہوں نے یہی کہا
بس آج آنے والے تھے ہم آپ کی طرف
اے دل یہ دھڑکنیں تری معمول کی نہیں
لگتا ہے آ رہا ہے وہ فتنہ اسی طرف
خوش تھا کہ چار نیکیاں ہیں جمع اس کے پاس
نکلے گناہ بیسیوں الٹا مری طرف
باصرؔ عدو سے ہم تو یونہی بد گماں رہے
تھا ان کا التفات کسی اور ہی طرف
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 13.03.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.