ازل سے تا بہ ابد ایک ہی کہانی ہے
ازل سے تا بہ ابد ایک ہی کہانی ہے
اسی سے ہم کو نئی داستاں بنانی ہے
اجڑ تو سکتا ہے لیکن بدل نہیں سکتا
وہ حق شناس جو اک عہد کی نشانی ہے
خرد کی باتیں کہاں تک کرو گے دیوانو
خرد کے نام پہ کچھ خاک بھی اڑانی ہے
تمہارے رنگ جفا کو بھی ہے قیام کہیں
ہمارے عشق کی منزل تو کامرانی ہے
فقط سمجھنے کے انداز ہیں قدیم و جدید
فسانہ گو کے تو لب پر وہی کہانی ہے
حیات لاکھ ہو فانی مگر یہ سن رکھئے
حیات سے جو ہے مقصود غیر فانی ہے
سنی سنائی پہ ترجیح لاکھ بار اس کو
کتاب دل کی رضاؔ بات آسمانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.