از سر نو فکر کا آغاز کرنا چاہیئے
از سر نو فکر کا آغاز کرنا چاہیئے
بے پر و بال سہی پرواز کرنا چاہیئے
سطح پر رہتے ہیں ان کو ڈوبنا آتا نہیں
کیوں نہ ان تنکوں کو سرافراز کرنا چاہیئے
قرب میں دوری بہت ہے بعد میں قربت بہت
ہر طوالت کو عطا ایجاز کرنا چاہیئے
دل بنا طاؤس اندیشے بنے زاغ و زغن
ذہن کو ہم پایۂ شہباز کرنا چاہیئے
ہر ادا معشوق کی بنتی ہے پیمان وفا
لغزش پا کو نظر انداز کرنا چاہیئے
شعر کی تخلیق کاوشؔ فعل جنسی تو نہیں
معنوی اولاد پر ہی ناز کرنا چاہیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.