اور عشرت کی تمنا کیا کریں
اور عشرت کی تمنا کیا کریں
سامنے تو ہو تجھے دیکھا کریں
محو ہو جائیں تصور میں ترے
ہم بھی اپنے قطرے کو دریا کریں
ہم کو ہے ہر روز ہر وقت انتظار
بندہ پرور گاہ گاہ آیا کریں
چارہ گر کا چاہیئے کرنا علاج
اس کو بھی اپنا سا دیوانہ کریں
ان کے آنے کا بھروسا ہو نہ ہو
راہ ہم ان کی مگر دیکھا کریں
ہم نہیں ناواقف رسم ادب
دل کی بیتابی کو وحشتؔ کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.