اصنام مال و زر کی پرستش سکھا گئی
اصنام مال و زر کی پرستش سکھا گئی
دنیا مجھے بھی عابد دنیا بنا گئی
وہ سنگ دل مزار وفا پر بنام عشق
آئی تو میرے نام کا پتھر لگا گئی
میرے لیے ہزار تبسم تھی وہ بہار
جو آنسوؤں کی راہ پہ مجھ کو لگا گئی
گوہر فروش شبنمی پلکوں کی چھاؤں میں
کیا آگ تھی جو روح کے اندر سما گئی
میرے سخن کی داد بھی اس کو ہی دیجئے
وہ جس کی آرزو مجھے شاعر بنا گئی
صہباؔ وہ روشنی جو بہت مہربان تھی
کیوں میرے راستے میں اندھیرے بچھا گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.