اپنوں کے کرم سے یا قضا سے
دلچسپ معلومات
(گردباد)
اپنوں کے کرم سے یا قضا سے
مر جائیں تو آپ کی بلا سے
گرتی رہی روز روز شبنم
مرتے رہے روز روز پیاسے
اے رہ زدگاں کہیں تو پہنچے
منہ موڑ گئے جو رہنما سے
پھر نیند اڑا کے جا رہے ہیں
تاروں کے یہ قافلے ندا سے
مڑ مڑ کے وہ دیکھنا کسی کا
نظروں میں وہ دور کے دلاسے
پلکوں کی ذرا ذرا سی لرزش
پیغام ترے ذرا ذرا سے
داتا ہیں سبھی نظر کے آگے
کیا مانگیں چھپے ہوئے خدا سے
کیا ہاتھ اٹھائیے دعا کو
ہم ہاتھ اٹھا چکے دعا سے
- کتاب : Sher-o-Hikmat (Pg. 866)
- Author : Shahryar, Mughni, Tabassum
- مطبع : Maktaba-e-Sher-O-Hikmat (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.