اپنے بعد حقیقت یا افسانہ چھوڑا تھا
اپنے بعد حقیقت یا افسانہ چھوڑا تھا
پھول کھلے تھے میں نے جب ویرانہ چھوڑا تھا
سانس گھٹی جاتی تھی کیسا حبس کا عالم تھا
یاد ہے جس دن سبزے نے لہرانا چھوڑا تھا
آنسو گرے تو خاک بدن سے خوشبو پھوٹی تھی
مینہ برسا تو موسم نے گرمانا چھوڑا تھا
میرے علاوہ کس کو خبر ہے لیکن میں چپ ہوں
ساحل سے کیوں موجوں نے ٹکرانا چھوڑا تھا
میں پہلے بے باک ہوا تھا جوش محبت میں
میری طرح پھر اس نے بھی شرمانا چھوڑا تھا
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 194)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.