اے صنم وصل کی تدبیروں سے کیا ہوتا ہے
اے صنم وصل کی تدبیروں سے کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے
نہیں بچتا نہیں بچتا نہیں بچتا عاشق
پوچھتے کیا ہو شب ہجر میں کیا ہوتا ہے
بے اثر نالے نہیں آپ کا ڈر ہے مجھ کو
ابھی کہہ دیجیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے
کیوں نہ تشبیہ اسے زلف سے دیں عاشق زار
واقعی طول شب ہجر بلا ہوتا ہے
یوں تکبر نہ کرو ہم بھی ہیں بندے اس کے
سجدے بت کرتے ہیں حامی جو خدا ہوتا ہے
برقؔ افتادہ وہ ہوں سلطنت عالم میں
تاج سر عجز سے نقش کف پا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.