آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا
مکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا
ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر
تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا
کچھ لوگوں کو رخصت بھی کیا کرتی ہے ظالم
رستہ بھی تکا کرتی ہے یہ شام کسی کا
اک قہر ہوا کرتی ہے یہ محفل مے بھی
جب ہونٹ کسی اور کا ہو جام کسی کا
مدت ہوئی ڈوبے ہوئے خوابوں کا سفینہ
موجوں پہ چمکتا ہے مگر نام کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.