آپ نور افشاں ہیں رات کے اندھیرے میں
آپ نور افشاں ہیں رات کے اندھیرے میں
یا ستارے رقصاں ہیں رات کے اندھیرے میں
ایک دن وہ ذروں کو آفتاب کر لیں گے
دھوپ کے جو خواہاں ہیں رات کے اندھیرے میں
کیوں نہیں جلا لیتے آنسوؤں کی قندیلیں
لوگ کیوں ہراساں ہیں رات کے اندھیرے میں
خوفناک آوازیں وحشیوں کے ہنگامے
رونق بیاباں ہیں رات کے اندھیرے میں
روشنی تو پہنچی ہے صرف چند لوگوں تک
اب بھی کتنے انساں ہیں رات کے اندھیرے میں
دن کی روشنی میں جو سب سے بے تکلف ہے
ہم سے کیوں گریزاں ہیں رات کے اندھیرے میں
تیرگی سے لڑنے کا حوصلہ نہیں جن میں
ان کے جسم لرزاں ہیں رات کے اندھیرے میں
اجلے اجلے چہروں پر عکس دل ربائی کے
کس قدر نمایاں ہیں رات کے اندھیرے میں
ڈھونڈتے ہیں سب اپنے اپنے ہم نواؤں کو
آئنے پریشاں ہیں رات کے اندھیرے میں
کس کے نقش ہائے پا رہنما ہوئے عادلؔ
راستے درخشاں ہیں رات کے اندھیرے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.