آنکھوں نے حال کہہ دیا ہونٹ نہ پھر ہلا سکے
آنکھوں نے حال کہہ دیا ہونٹ نہ پھر ہلا سکے
دل میں ہزار زخم تھے جو نہ انہیں دکھا سکے
گھر میں جو اک چراغ تھا تم نے اسے بجھا دیا
کوئی کبھی چراغ ہم گھر میں نہ پھر جلا سکے
شکوہ نہیں ہے عرض ہے ممکن اگر ہو آپ سے
دیجے مجھ کو غم ضرور دل جو مرا اٹھا سکے
وقت قریب آ گیا حال عجیب ہو گیا
ایسے میں تیرا نام ہم پھر بھی نہ لب پہ لا سکے
اس نے بھلا کے آپ کو نظروں سے بھی گرا دیا
ناصر خستہ حال پھر کیوں نہ اسے بھلا سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.