آنکھوں کو سوجھتا ہی نہیں کچھ سوائے دوست
آنکھوں کو سوجھتا ہی نہیں کچھ سوائے دوست
کانوں میں آ رہی ہے برابر صدائے دوست
کیسی وفا ستم سے بھی اس نے اٹھائے ہاتھ
رہ رہ کے یاد اب آتی ہے طرز جفائے دوست
سینے میں داغ ہائے محبت کی ہے بہار
پھولا ہے خوب یہ چمن دل کشائے دوست
دل میں مرے جگر میں مرے آنکھ میں مری
ہر جا ہے دوست اور نہیں ملتی ہے جائے دوست
مدت سے پاؤں توڑے ہوئے بیٹھے تھے شرفؔ
آخر اڑا کے لے ہی چلی اب ہوائے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.