آنکھ میں تیرا عکس ترے ہی ایک خیال سے ٹوٹ گیا
آنکھ میں تیرا عکس ترے ہی ایک خیال سے ٹوٹ گیا
جھیل کا چاند تو مچھلی کی ہلکی سی چال سے ٹوٹ گیا
چاہنے والو پیار میں تھوڑی آزادی بھی لازم ہے
دیکھو میرا پھول زیادہ دیکھ بھال سے ٹوٹ گیا
مشکل دور میں اپنوں پر دعوے داری بھی کیا کرتے
پت جھڑ آئی تو ہر پتا اپنی ڈال سے ٹوٹ گیا
کچے سپنوں سے اچھا ہے پکی نیندیں سو لینا
ایسے خواب کو کیا رونا جو پلک کے بال سے ٹوٹ گیا
دل کے آگے عقل کی ساری چالیں پھیکی ہوتی ہیں
دیکھو راجا ادنیٰ سے پیادے کی چال سے ٹوٹ گیا
ٹوٹ گیا یوں آنکھ سے آنسو ہجر کے دھڑکے سے عالمؔ
جیسے گھنگرو طبلے کی پہلی ہی تال سے ٹوٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.