آج تک جو بھی ہوا اس کو بھلا دینا ہے
آج تک جو بھی ہوا اس کو بھلا دینا ہے
آج سے طے ہے کہ دشمن کو دعا دینا ہے
آ مرے یار پھر اک بار گلے سے لگ جا
پھر کبھی دیکھیں گے کیا لینا ہے کیا دینا ہے
آج تک ہم نے بہت ظلم کیے ہیں خود پر
عہد کرتے ہیں کہ اب خود کو سزا دینا ہے
جسم پر جان کا جو قرض چلا آتا ہے
اب کے فصل آئی تو وہ قرض چکا دینا ہے
اب اندھیرے تو بہت سر پہ چڑھے آتے ہیں
اب چراغوں میں لہو اپنا جلا دینا ہے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 311)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.