آج رسوا ہیں تو ہم کوچہ و بازار بہت
آج رسوا ہیں تو ہم کوچہ و بازار بہت
یا کبھی گیت بھی گاتے تھے سر دار بہت
اپنے حالات کو سلجھاؤ تو کچھ بات بنے
مل بھی جائیں گے کبھی گیسوئے خم دار بہت
دل کے زخموں کو بھی ممکن ہو تو دیکھو ورنہ
چاند سے چہرے بہت پھول سے رخسار بہت
آج ماحول میں فتنے ہیں سر دیر و حرم
آج بہتر ہے پرستش کو در یار بہت
لٹ گئے ایک ہی انگڑائی میں ایسا بھی ہوا
عمر بھر پھرتے رہے بن کے جو ہشیار بہت
اجنبی بن کے رہے شہر میں ہم حالانکہ
سایۂ زلف بہت سایۂ دیوار بہت
قیسؔ نا قدریٔ احباب کا شکوہ ہے فضول
کوئی یوسف ہی نہیں ورنہ خریدار بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.