آ کے جب خواب تمہارے نے کہا بسم اللہ
آ کے جب خواب تمہارے نے کہا بسم اللہ
دل مسافر تھکے ہارے نے کہا بسم اللہ
ہجر کی رات میں جب درد کے بستر پہ گرا
شب کے بہتے ہوئے دھارے نے کہا بسم اللہ
شام کا وقت تھا اور ناؤ تھی ساحل کے قریب
پاؤں چھوتے ہی کنارے نے کہا بسم اللہ
اجنبی شہر میں تھا پہلا پڑاؤ میرا
بام سے جھک کے ستارے نے کہا بسم اللہ
موت سی سردی تھی جب راکھ میں ڈالا تھا ہاتھ
ایک ننھے سے شرارے نے کہا بسم اللہ
لڑکھڑائے جو ذرا پاؤں تو اک شور ہوا
قافلے سارے کے سارے نے کہا بسم اللہ
نا خدا چھوڑ گئے بیچ بھنور میں تو ظفرؔ
ایک تنکے کے سہارے نے کہا بسم اللہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.