ایک فقیر تھا۔ وہ اپنی جھونپڑی میں رہا کرتا تھا۔ اس نے ایک مینا پال کے پنجرے میں بند کر کے اپنی جھونپڑی میں لٹکا رکھی تھی۔ فقیر روز بھیک مانگنے جایا کرتا تھا۔ اس مینا نے جو اس فقیر کو بھیک مانگتے دیکھا۔ تو اس پر بھی فقیر کی صحبت کا اثر ہوا۔ اور وہ بھی ایک خوبصورتی سے سوال کرنے لگی۔ جو کوئی مرد اس کی جھونپڑی کے آگے سے جاتا تو مینا اس سے کہتی : ’’کہ اے میاں مسافر میری بات سننا۔ ایک پیسہ مجھے دے دو۔ میں بری اچھی بات تمہیں سناؤں گی۔‘‘ جب وہ آدمی اس کو پیسہ دے دیتا۔ تو وہ پیسہ تو چونچ میں دبا لیتی اور کہتی ’’ڈال غلق میں۔ ڈال غلق میں۔‘‘ وہ آدمی تو ہنس کے چلا جاتا۔ اور مینا وہ پیسے جمع کر کے جب فقیر آتا تھا۔ اس کو دے دیتی تھی، اس طرح دونوں رہا کرتے تھے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.