Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلام اسے کہ اگر بادشا کہیں اس کو

مرزا غالب

سلام اسے کہ اگر بادشا کہیں اس کو

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    دلچسپ معلومات

    ۱۸۵۴ء

    سلام اسے کہ اگر بادشا کہیں اس کو

    تو پھر کہیں کہ کچھ اس سے سوا کہیں اس کو

    نہ بادشاہ نہ سلطاں یہ کیا ستایش ہے

    کہو کہ خامس آل عبا کہیں اس کو

    خدا کی راہ میں شاہی و خسروی کیسی

    کہو کہ رہبر راہ خدا کہیں اس کو

    خدا کا بندہ خداوندگار بندوں کا

    اگر کہیں نہ خداوند کیا کہیں اس کو

    فروغ جوہر ایماں حسین ابن علی

    کہ شمع انجمن کبریا کہیں اس کو

    کفیل بحشش امت ہے بن نہیں پڑتی

    اگر نہ شافع روز جزا کہیں اس کو

    مسیح جس سے کرے اخذ فیض جاں بخشی

    ستم ہے کشتۂ تیغ جفا کہیں اس کو

    وہ جس کے ماتمیوں پر ہے سلسبیل سبیل

    شہید تشنہ لب کربلا کہیں اس کو

    عدو کے سمع رضا میں جگہ نہ پائے وہ بات

    کہ جن و انس و ملک سب بجا کہیں اس کو

    بہت ہے پایۂ گرد رہ حسین بلند

    بقدر فہم ہے گر کیمیا کہیں اس کو

    نظارہ سوز ہے یاں تک ہر ایک ذرہ خاک

    کہ لوگ جوہر تیغ قضا کہیں اس کو

    ہمارے درد کی یارب کہیں دوا نہ ملے

    اگر نہ درد کی اپنے دوا کہیں اس کو

    ہمارا منہ ہے کہ دیں اس کے حسن صبر کی داد

    مگر نبی و علی مرحبا کہیں اس کو

    زمام ناقہ کف اس کے میں ہے کہ اہل یقیں

    پس از حسین علی پیشوا کہیں اس کو

    وہ ریگ تفتۂ وادی پہ گام فرسا ہے

    کہ طالبان خدا رہنما کہیں اس کو

    امام وقت کی یہ قدر ہے کہ اہل عناد

    پیادہ لے چلیں اور نا سزا کہیں اس کو

    یہ اجتہاد عجب ہے کہ ایک دشمن دیں

    علی سے آ کے لڑے اور خطا کہیں اس کو

    یزید کو تو نہ تھا اجتہاد کا پایہ

    برا نہ مانیے گر ہم برا کہیں اس کو

    علی کے بعد حسن اور حسن کے بعد حسین

    کرے جو ان سے برائی بھلا کہیں اس کو

    نبی کا ہو نہ جسے اعتقاد کافر ہے

    رکھے امام سے جو بغض کیا کہیں اس کو

    بھرا ہے غالبؔ دلخستہ کے کلام میں درد

    غلط نہیں ہے کہ خونیں نوا کہیں اس کو

    مأخذ :
    • کتاب : Deewan-e-Ghalib (Pg. 445)
    • Author : kalidas gupta raza
    • مطبع : Sakar Publishers Private Limited (1988)
    • اشاعت : 1988

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے