اس سے مل کر بھی خلش دل میں رہا کرتی ہے
اس سے مل کر بھی خلش دل میں رہا کرتی ہے
وصل کو ہجر سے کیا چیز جدا کرتی ہے
وہ نہ مانے گا پہ ہر شب کوئی موہوم سی آس
اک دیا بن کے در دل پہ جلا کرتی ہے
اوج اوسان پہ چڑھ چڑھ کے محبت کی شراب
جب اترتی ہے تو کچھ اور نشہ کرتی ہے
تجھ میں کیا بات ہے اے دل کہ وفا کیش یہ عقل
میری باندی ہے مگر کام ترا کرتی ہے
ناگہاں پنجۂ قاتل سے میں کیا چھوٹ گیا
اس کی حسرت مرے جینے کی دعا کرتی ہے
آسمانوں میں اڑا کرتے ہیں پھولے پھولے
ہلکے لوگوں کے بڑے کام ہوا کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.