پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہے
پھر خبر اس فصل میں یارو بہار آنے کی ہے
اب بجز زنجیر کیا تدبیر دیوانے کی ہے
خاک کر دیوے جلا کر پہلے پھر ٹسوئے بہائے
شمع مجلس میں بڑی دل سوز پروانے کی ہے
بھید زلفوں کا بیاں کرنے میں ہو جاتا ہے گنگ
ورنہ کہنے کو جو پوچھو سو زباں شانے کی ہے
شیخ اس کی چشم کے گوشے سے گوشے ہو کہیں
اس طرف مت جاؤ ناداں راہ مے خانے کی ہے
حوصلہ تنگی کرے ہے شہر کے کوچے ہیں تنگ
اب ہوس دل میں ہمارے سیر ویرانے کی ہے
چاہئے کیا بات کہتے ہو جہاں میں قتل عام
دیر منہ سے اب تمہارے حکم فرمانے کی ہے
جی میں آتا ہے کہ حاتمؔ آج اس کو چھیڑئیے
مدتوں سے دل میں حسرت گالیاں کھانے کی ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 310)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.