خلاصہ یہ مرے حالات کا ہے
خلاصہ یہ مرے حالات کا ہے
کہ اپنا سب سفر ہی رات کا ہے
اب اک رومال میرے ساتھ کا ہے
جو میری والدہ کے ہاتھ کا ہے
انا کیا عجز کو گرداب سمجھو
بڑا گہرا سمندر ذات کا ہے
خدا اشعار رسمی سے بچائے
یہ قتل عام سچی بات کا ہے
تپش کتنی ہے ماں کے آنسوؤں میں
یہ پانی کون سی برسات کا ہے
مجھے بہتر ہے کچی قبر اپنی
کسی گنبد سے جو خیرات کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.