جو تماشا نظر آیا اسے دیکھا سمجھا
جو تماشا نظر آیا اسے دیکھا سمجھا
جب سمجھ آ گئی دنیا کو تماشا سمجھا
اس کی اعجاز نمائی کا تماشائی ہوں
کہیں جگنو بھی جو چمکا ید بیضا سمجھا
میں یہ سمجھا ہوں کہ سمجھے نہ مری بات کو آپ
سر ہلا کر جو کہا آپ نے اچھا سمجھا
اثر حسن کہوں یا کشش عشق کہوں
میں تماشائی تھا وہ مجھ کو تماشا سمجھا
کیا کہوں میرے سمانے کو سمجھ ہے درکار
خاک سمجھا جو مجھے خاک کا پتلا سمجھا
ایک وہ ہیں جنہیں دنیا کی بہاریں ہیں نصیب
ایک میں ہوں قفس تنگ کو دنیا سمجھا
میرا ہر شعر ہے اک راز حقیقت بیخودؔ
میں ہوں اردو کا نظیریؔ مجھے تو کیا سمجھا
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 86)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.