جب سے تیرے حسن نے گلشن میں بیدادی کیا
جب سے تیرے حسن نے گلشن میں بیدادی کیا
گل نے اپنا اب تلک چاک گریباں نیئں سیا
خار داغوں سے جلی ہے لالہ ایسا آگ میں
ہیں ہزاروں دام مجھ دلپر سرا میں یہ سیا
تجھ رنگیلے لب کے ایک بوسے کی خواہش بیچ دل
رات دن جلتا ہی رہتا ہے بغل میں جیؤ دیا
نان داغ دل ہمارا آب آنکھوں کا سرشک
عشق کی دولت سے ہم نے خوب کچھ کھایا پیا
بوجھتے ہیں پشم کر فرش تجمل خاکسار
نقش قالیں سے نہیں کم تر ہے موج بوریا
چار دن بچھڑا سجن ہم پر قیامت آگئی
مہندیؔ حیرت ہے کہ تنہا خضر اب تک کیوں جیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.