گر حال اپنے غم کا کبھی کچھ سنائیے
گر حال اپنے غم کا کبھی کچھ سنائیے
لیلیٰ کی یاد قیس کے دل سے بھلائیے
گر چشم انتظار میں میری رکھے قدم
لے گرد اس کے پانوں کی سرمہ بنائیے
ہر شب پتنگ یاد میں کہتا ہے شمع کے
تجھ درد بیچ دل کو کہاں لگ جلائیے
جو رنگ پا کو دیکھ تمہارے دیا ہے جی
اوس کے کفن کو رنگ حنا سے رنگائیے
ہے دل میں چھوڑ چتر کو شاہی کے سر تئیں
مجنوں ہو دشت بیچ بگولے اڑائیے
کہتا ہے یہ نثارؔ کہ اوس لالہ رو بغیر
اپنے جگر کے داغ کسے جا دیکھائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.