اب اندھیروں میں جو ہم خوف زدہ بیٹھے ہیں
اب اندھیروں میں جو ہم خوف زدہ بیٹھے ہیں
کیا کہیں خود ہی چراغوں کو بجھا بیٹھے ہیں
بس یہی سوچ کے تسکین سی ہو جاتی ہے
اور کچھ لوگ بھی دنیا سے خفا بیٹھے ہیں
دیکھ لے جان وفا آج تری محفل میں
ایک مجرم کی طرح اہل وفا بیٹھے ہیں
ایک ہم ہیں کہ پرستش پہ عقیدہ ہی نہیں
اور کچھ لوگ یہاں بن کے خدا بیٹھے ہیں
شادؔ تو بزم کے آداب سمجھتا ہی نہیں
اور بھی لوگ یہاں تیرے سوا بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.