Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

واصف دہلوی

1910 - 1987 | دلی, انڈیا

واصف دہلوی

غزل 18

اشعار 22

بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم

تم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم

بہت اچھا ہوا آنسو نہ نکلے میری آنکھوں سے

بپا محفل میں اک تازہ قیامت اور ہو جاتی

نسیم صبح یوں لے کر ترا پیغام آتی ہے

پری جیسے کوئی ہاتھوں میں لے کر جام آتی ہے

وہ جن کی لو سے ہزاروں چراغ جلتے تھے

چراغ باد فنا نے بجھائے ہیں کیا کیا

ہلکی سی خلش دل میں نگاہوں میں اداسی

شاید یوں ہی ہوتی ہے محبت کی شروعات

آڈیو 8

بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں_گے ہم

ذرہ حریف_مہر درخشاں ہے آج کل

نسیم_صبح یوں لے کر ترا پیغام آتی ہے

Recitation

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے