ہری چند اختر کے اشعار
رہے دو دو فرشتے ساتھ اب انصاف کیا ہوگا
کسی نے کچھ لکھا ہوگا کسی نے کچھ لکھا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے چمن کی خزاں مطمئن رہے کہ یہاں
خدا کے فضل سے اندیشۂ بہار نہیں
اب آپ آ گئے ہیں تو آتا نہیں ہے یاد
ورنہ ہمیں کچھ آپ سے کہنا ضرور تھا
نعمتوں کو دیکھتا ہے اور ہنس دیتا ہے دل
محو حیرت ہوں کہ آخر کیا ہے میرے دل کے پاس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جمع ہیں سارے مسافر نا خدائے دل کے پاس
کشتیٔ ہستی نظر آتی ہے اب ساحل کے پاس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہاں وہ دن یاد ہیں جب ہم بھی کہا کرتے تھے
عشق کیا چیز ہے اس عشق میں کیا ہوتا ہے
یہی ہوتا ہے کہ تدبیر کو ناکام کرے
اور فرمائیے تقدیر سے کیا ہوتا ہے
داتا ہے بڑا رزاق مرا بھرپور خزانے ہیں اس کے
یہ سچ ہے مگر اے دست دعا ہر روز تقاضا کون کرے
بھروسہ کس قدر ہے تجھ کو اخترؔ اس کی رحمت پر
اگر وہ شیخ صاحب کا خدا نکلا تو کیا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ستم کوشی میں دل سوزی بھی شامل ہوتی جاتی ہے
محبت اور مشکل اور مشکل ہوتی جاتی ہے
مرے چمن کی خزاں مطمئن رہے کہ یہاں
خدا کے فضل سے اندیشۂ بہار نہیں
شیخ و پنڈت دھرم اور اسلام کی باتیں کریں
کچھ خدا کے قہر کچھ انعام کی باتیں کریں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
انہیں دیکھا تو زاہد نے کہا ایمان کی یہ ہے
کہ اب انسان کو سجدہ روا ہونے کا وقت آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جنہیں حاصل ہے تیرا قرب خوش قسمت سہی لیکن
تیری حسرت لیے مر جانے والے اور ہوتے ہیں
ملے گی شیخ کو جنت ہمیں دوزخ عطا ہوگا
بس اتنی بات ہے جس بات پر محشر بپا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر واعظ
وہ جن کو دست رحمت خود سنبھالے اور ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی
ہمارے دوستوں کے بے وفا ہونے کا وقت آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ