فراغ روہوی
غزل 18
نظم 34
اشعار 18
اسی طرف ہے زمانہ بھی آج محو سفر
فراغؔ میں نے جدھر سے گزرنا چاہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مری میلی ہتھیلی پر تو بچپن سے
غریبی کا کھرا سونا چمکتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ جانے کیسا سمندر ہے عشق کا جس میں
کسی کو دیکھا نہیں ڈوب کے ابھرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ چاند نے کیا روشن مجھے نہ سورج نے
تو میں جہاں میں منور ہوا تو کیسے ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھلی نہ مجھ پہ بھی دیوانگی مری برسوں
مرے جنون کی شہرت ترے بیاں سے ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دوہا 3
کتاب 25
ویڈیو 6
This video is playing from YouTube