باقر آگاہ ویلوری
غزل 11
اشعار 5
دیکھتے دیکھتے ستم تیرا
سخت ناشاد ہو گیا ہے دل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سر سوداؔ پہ ترے شعر رسا سے آگاہؔ
سلسلہ حشر کا برپا نہ ہوا تھا سو ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں تیرے ہجر میں جینے سے ہو گیا تھا اداس
پہ گرم جوشی سے کیا کیا منایا اشک مرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا خوب میرے بخت کی منڈوے چڑھی ہے بیل
نا باغ نہ بہار نہ کانٹا نا پھول ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا فائدہ ہے قصۂ رضوان سے تجھے
کوئی شمع رو پری ستے تو بھی لگن لگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے