عزیز تمنائی
غزل 15
نظم 18
اشعار 16
ایک سناٹا تھا آواز نہ تھی اور نہ جواب
دل میں اتنے تھے سوالات کہ ہم سو نہ سکے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باقی ابھی قفس میں ہے اہل قفس کی یاد
بکھرے پڑے ہیں بال کہیں اور پر کہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تھپکیاں دیتے رہے ٹھنڈی ہوا کے جھونکے
اس قدر جل اٹھے جذبات کہ ہم سو نہ سکے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دہر میں اک ترے سوا کیا ہے
تو نہیں ہے تو پھر بھلا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ کام آ سکیں نہ یہاں بے گناہیاں
ہم پر لگا ہوا تھا وہ الزام عمر بھر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے