اسعد بدایونی
غزل 80
نظم 6
اشعار 32
گاؤں کی آنکھ سے بستی کی نظر سے دیکھا
ایک ہی رنگ ہے دنیا کو جدھر سے دیکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے بدن پہ زمانوں کی زنگ ہے لیکن
میں کیسے دیکھوں شکستہ ہے آئنہ میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ساری باتیں میں احباب ہی سے کہتا ہوں
مجھے حریف کو جو کچھ سنانا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہوا درختوں سے کہتی ہے دکھ کے لہجے میں
ابھی مجھے کئی صحراؤں سے گزرنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے