یہ بھی تو کمال ہو گیا ہے
یہ بھی تو کمال ہو گیا ہے
ظاہر وہ جمال ہو گیا ہے
جس کام میں ہم نے ہاتھ ڈالا
وہ کام محال ہو گیا ہے
گزری ہوئی عمر کا ہر اک پل
منت کش حال ہو گیا ہے
دل کون سا تازہ دم تھا پہلے
اب اور نڈھال ہو گیا ہے
کچھ روز جو دن پھرے ہیں اپنے
وہ شامل حال ہو گیا ہے
جو خواب سے خون سے کمایا
وہ مفت کا مال ہو گیا ہے
یہ دیکھ کہ تیرے سامنے کون
سرتاپا سوال ہو گیا ہے
اے خوف زوال تیرے ہاتھوں
سب رو بہ زوال ہو گیا ہے
- کتاب : Gaflat ke Barabar (Pg. 188)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.