ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی
ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی
ہم کو یہ زمانے کی ادا یاد رہے گی
دن رات کے آنسو سحر و شام کی آہیں
اس باغ کی یہ آب و ہوا یاد رہے گی
کس دھوم سے بڑھتی ہوئی پہنچی ہے کہاں تک
دنیا کو تری زلف رسا یاد رہے گی
کرتے رہیں گے تم سے محبت بھی وفا بھی
گو تم کو محبت نہ وفا یاد رہے گی
کس بات کا تو قول و قسم لے ہے برہمن
ہر بات بتوں کی بخدا یاد رہے گی
چلتے گئے ہم پھول بناتے گئے چھالے
صحرا کو مری لغزش پا یاد رہے گی
جس بزم میں تم جاؤ گے اس بزم کو عاجزؔ
یہ گفتگوئے بے سروپا یاد رہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.