اڑتے لمحوں کے بھنور میں کوئی پھنستا ہی نہیں
اڑتے لمحوں کے بھنور میں کوئی پھنستا ہی نہیں
اس سمندر میں کوئی تیرنے والا ہی نہیں
سالہا سال سے ویران ہیں دل کی گلیاں
ایک مدت سے کوئی اس طرف آیا ہی نہیں
آنکھ کے غار میں ہیں سیکڑوں سڑتی لاشیں
جھانک کر ان میں کسی نے کبھی دیکھا ہی نہیں
دور تک پھیل گئی ٹوٹتے لمحوں کی خلیج
وقت کا سایہ مرے سر سے اترتا ہی نہیں
سلسلہ رونے کا صدیوں سے چلا آتا ہے
کوئی آنسو مری پلکوں پہ ٹھہرتا ہی نہیں
جلتے آکاش کی ڈھلوان پہ سورج کا وجود
اک پگھلتا ہوا لاوا ہے کہ بجھتا ہی نہیں
- کتاب : Mukhtalif (Pg. 111)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.