Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قربت بڑھا بڑھا کر بے خود بنا رہے ہیں

آرزو لکھنوی

قربت بڑھا بڑھا کر بے خود بنا رہے ہیں

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    قربت بڑھا بڑھا کر بے خود بنا رہے ہیں

    میں دور ہٹ رہا ہوں وہ پاس آ رہے ہیں

    اعجاز پاک بازی حیرت میں لا رہے ہیں

    دل مل گیا ہے دل سے پہلو جدا رہے ہیں

    وہ دل سے غم بھلا کر دل کو لبھا رہے ہیں

    گزرے ہوئے زمانے پھر پھر کے آ رہے ہیں

    سینے میں ضبط غم سے چھالا ابھر رہا ہے

    شعلے کو بند کر کے پانی بنا رہے ہیں

    معنی نہ پوچھ ظالم اس عذر بے گنہ کے

    اپنے کو اول دے کر تجھ کو بچا رہے ہیں

    اے بے خودی کہاں ہے جلدی مری خبر لے

    بھولے تھے جو بہ مشکل پھر یاد آ رہے ہیں

    لیں کام ضبط سے کیا الٹا ہے دل کا پھوڑا

    اتنا ابھر رہا ہے جتنا دبا رہے ہیں

    فرقت میں ساز راحت ساماں عذاب کا ہے

    ٹھنڈی ہوا کے جھونکے کیا جی جلا رہے ہیں

    ہیں حسن کے کرشمے کیا انقلاب آگیں

    غم خوار جو تھے کل تک اب خار کھا رہے ہیں

    خود ان کی جستجو میں ہم دور بھاگے ورنہ

    وہ کب الگ رہے ہیں وہ کب جدا رہے ہیں

    لے لے کے ٹھنڈی سانسیں پوچھو نہ حال دیکھو

    تم بھید کھولتے ہو اور ہم چھپا رہے ہیں

    دیکھ آرزوؔ یہ رونا شانہ ہلا ہلا کر

    تو آج خواب میں ہے اور وہ جگا رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے