نہ ہوئی گر مرے مرنے سے تسلی نہ سہی
دلچسپ معلومات
چھٹا شعر عیش دہلوی کے جواب میں کہا گیا ہے جس میں عیش دہلوی نے غالب کی مشکل پسندی پر اعتراض کیا تھا اور مضحکہ اڑایا تھا۔
نہ ہوئی گر مرے مرنے سے تسلی نہ سہی
امتحاں اور بھی باقی ہو تو یہ بھی نہ سہی
خار خار الم حسرت دیدار تو ہے
شوق گلچین گلستان تسلی نہ سہی
مے پرستاں خم مے منہ سے لگائے ہی بنے
ایک دن گر نہ ہوا بزم میں ساقی نہ سہی
نفس قیس کہ ہے چشم و چراغ صحرا
گر نہیں شمع سیہ خانۂ لیلی نہ سہی
ایک ہنگامہ پہ موقوف ہے گھر کی رونق
نوحۂ غم ہی سہی نغمۂ شادی نہ سہی
نہ ستائش کی تمنا نہ صلے کی پروا
گر نہیں ہیں مرے اشعار میں معنی نہ سہی
عشرت صحبت خوباں ہی غنیمت سمجھو
نہ ہوئی غالبؔ اگر عمر طبیعی نہ سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.