کب تلک یوں دھوپ چھاؤں کا تماشا دیکھنا
کب تلک یوں دھوپ چھاؤں کا تماشا دیکھنا
دھوپ میں پھرنا گھنے پیڑوں کا سایا دیکھنا
ساتھ اس کے کوئی منظر کوئی پس منظر نہ ہو
اس طرح میں چاہتا ہوں اس کو تنہا دیکھنا
رات اپنے دیدۂ گریاں کا نظارہ کیا
کس سے پوچھیں خواب میں کیسا ہے دریا دیکھنا
اس گھڑی کچھ سوجھنے دے گی نہ یہ پاگل ہوا
اک ذرا آندھی گزر جائے تو حلیہ دیکھنا
کھل کے رو لینے کی فرصت پھر نہ اس کو مل سکی
آج پھر انورؔ ہنسے گا بے تحاشا دیکھنا
- کتاب : ik daraicha ik chirag (Pg. 42)
- Author : ANWAR MASOOD
- مطبع : Dost Publications (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.