اس آنکھ میں خواب ناز ہو جا
اے ہجر کی شب دراز ہو جا
اسرار تمام کھل رہے ہیں
تو اپنے لیے بھی راز ہو جا
اے نغمہ نواز آخر شب
آہنگ شکست ساز ہو جا
دیوار کی طرح بند کیوں ہے
دستک کوئی دے تو باز ہو جا
اب دن تو غروب ہو رہا ہے
سائے کی طرح دراز ہو جا
یاں فتح سبب ہے سرکشی کا
تو ہار کے سرفراز ہو جا
تو شیشہ بنے کہ سنگ کچھ بن
اندر سے مگر گداز ہو جا
اس آنکھ سے سیکھ راز عصمت
کھل کھیل کے پاک باز ہو جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.