Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہی بار نہیں ہے وہ دوبارہ کم ہے

ظفر اقبال

ایک ہی بار نہیں ہے وہ دوبارہ کم ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ایک ہی بار نہیں ہے وہ دوبارہ کم ہے

    میں وہ دریا ہوں جسے اپنا کنارہ کم ہے

    وہی تکرار ہے اور ایک وہی یکسانی

    اس شب و روز میں اب اپنا گزارہ کم ہے

    میرے دن رات میں کرنا نہیں اب اس کو شمار

    حصۂ عمر کوئی میں نے گزارا کم ہے

    میں زیادہ ہوں بہت اس کے لیے اب تک بھی

    اور میرے لیے وہ سارے کا سارا کم ہے

    اس کی اپنی بھی توجہ نہیں مجھ پر کوئی خاص

    اور میں نے بھی ابھی اس کو پکارا کم ہے

    آج پانی جو اچھلتا نہیں پہلے کی طرح

    ایسا لگتا ہے کہ اس میں کوئی دھارا کم ہے

    ہاتھ پیر آپ ہی میں مار رہا ہوں فی الحال

    ڈوبتے کو ابھی تنکے کا سہارا کم ہے

    میں تو رکھتا ہوں بہت روز کے روز ان کا حساب

    آسماں پر کوئی آج ایک ستارہ کم ہے

    پیش رفت اور ابھی ممکن بھی نہیں ہے کہ ظفرؔ

    ابھی اس شوخ پہ کچھ زور ہمارا کم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے