یہ جو شیشہ ہے دل نما مجھ میں
ٹوٹ جاتا ہے بارہا مجھ میں
میں ترے ہجر کی گرفت میں ہوں
ایک صحرا ہے مبتلا مجھ میں
من مہکتا ہے کس کی خوشبو سے
کون رہتا ہے پھول سا مجھ میں
کتنے لمحات کا تھا اک لمحہ
زندگی بھر رکا رہا مجھ میں
اس کی آنکھوں کے بند ٹوٹ گئے
اور سیلاب آ گیا مجھ میں
جب بھی اپنی تلاش کو نکلوں
لوٹ آتا ہے راستہ مجھ میں
اختلافات ذہن و دل میں تھے
اک تصادم سدا رہا مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.