یہ بادل غم کے موسم کے جو چھٹ جاتے تو اچھا تھا
یہ بادل غم کے موسم کے جو چھٹ جاتے تو اچھا تھا
یہ پھیلائے ہوئے منظر سمٹ جاتے تو اچھا تھا
یہ دل تاریک حجرہ ہے اسے روشن کرو آ کر
یہ دن تاریکیوں والے جو کٹ جاتے تو اچھا تھا
مقام دل کہیں آبادیوں سے دور ہے شاید
مگر یہ فاصلے دل کے سمٹ جاتے تو اچھا تھا
یہ دور حبس ٹوٹے تو ہم اپنا بادباں کھولیں
مگر باد مخالف میں جو ڈٹ جاتے تو اچھا تھا
کہیں گرد ملامت سے کہیں گرد ندامت سے
یہ چہرے گرد گردوں سے جو اٹ جاتے تو اچھا تھا
- کتاب : Monthly Adab-e-Latif (Pg. 123)
- Author : Siddiqah Begum
- مطبع : Aaftab Ahmed Chaudhry (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.